Fatwa

Placing a Chair in a continuous row

Fatwa #266 Category: Prayer (Salaat) Country: Kenya Date: 10th November 2019
Fatwa #266 Date: 10th November 2019
Category: Prayer (Salaat)
Country: Kenya

Question

Assalaamualaikum warahmatullahi wabarakatuhu.

What is the ruling on someone sitting on the chair in a continuous row of the congregational prayer?

 

Answer

In the Name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful.
As-salāmu ‘alaykum wa-rahmatullāhi wa-barakātuh.

Straightening and not leaving gaps in between the rows of the congregational prayer is strongly emphasized in Shariah.

Nabi (ﷺ) has instructed us to straighten the rows in Salaah.

عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏ “‏ سَوُّوا صُفُوفَكُمْ فَإِنَّ تَسْوِيَةَ الصُّفُوفِ مِنْ إِقَامَةِ الصَّلاَةِ ‏”‏‏

Translation: Nabi () said; straighten your rows, as the straightening of rows is essential for a perfect and correct prayer.

(Saheeh Al-Bukhari)

Placing the chair in between the rows in a congregational prayer might lead to creating a gap in the row. Therefore, it is preferable to place the chair at the end of the row when performing Salaah in a congregation. However, if a chair is placed in between the rows, the Salaah will still be valid. 1

Furthermore, if an excused person is performing Salaah whilst sitting on a chair, his body should be in line with the Saff. I.e. the back legs of the chair will be in line with Saff. The chair should not be placed in the back row, as this would cause inconvenience to those performing Salaah in the back row. 2

 

And Allah Ta’āla Knows Best

 

Mufti Muhammad I.V Patel

 

Checked and Approved by
Mufti Nabeel Valli.

Darul Iftaa Mahmudiyyah
Lusaka, Zambia

daruliftaazambia.com

1

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 569)

قال في المعراج: الأفضل أن يقف في الصف الآخر إذا خاف إيذاء أحد. قال – عليه الصلاة والسلام – «من ترك الصف الأول مخافة أن يؤذي مسلما أضعف له أجر الصف الأول» وبه أخذ أبو حنيفة ومحمد، وفي كراهة ترك الصف الأول مع إمكانه خلاف اهـ أي لو تركه مع عدم خوف الإيذاء، وهذا لو قبل الشروع؛ فلو شرعوا وفي الصف الأول فرجة له خرق الصفوف كما يأتي قريبا

 

کتاب النوازل جلد ٤ صفحہ ٤٣٧

کرسی پر بیٹھ کر نمازپڑھنے والا شخص صف میں مل کر نماز پڑھ سکتا ہے، صف سے ہٹ کر کونے میں نماز پڑھنا اس کے لئے ضروری نہیں؛ البتہ اگر صف میں جگہ خالی رہنے کا خطرہ نہ ہو، تو بہتر یہی ہے کہ کرسی والا نمازی کنارے پر کھڑا ہو؛ تاکہ صفوں میں ظاہری انقطاع محسوس نہ ہو

 

فتاویٰ قاسمیہ جلد ٧ صفحہ ٧٧

صورت مسئولہ میں ایسے شخص کے لئے بہتر یہ ہے کہ صف کے ایک کنارہ پر بیٹھے تاکہ صفوں کے بیچ میں ترتیب کا توازن صحیح رہے

 

الفتاوى الهندية – ط. دار الفكر (1/ 89)

وَيَنْبَغِي لِلْقَوْمِ إذَا قَامُوا إلَى الصَّلَاةِ أَنْ يَتَرَاصُّوا وَيَسُدُّوا الْخَلَلَ وَيُسَوُّوا بين مَنَاكِبِهِمْ في الصُّفُوفِ وَلَا بَأْسَ أَنْ يَأْمُرَهُمْ الْإِمَامُ بِذَلِكَ كَذَا في الْبَحْرِ الرَّائِقِ

 

 2

فتاویٰ قاسمیہ جلد ٧ صفحہ ٧٩

ایسا معذور شخص جو کھڑے ہو کر نماز نہیں پڑھ سکتا ہے بیٹھ کر نماز پڑھتا ہے، اس کے لئے بہتر یہی ہے کہ کسی بھی صف میں کنارہ پر بیٹھ کر نماز پڑھے، چاہے پہلی صف میں ہو، یا دوسری صف میں ہو یا تیسری صف میں ہو، کسی بھی صف کی کوئی خصوصیت نہیں ہے اور کنارہ پر اس لئے بیٹھنا بہتر ہے کہ درمیان میں بیٹھنے میں بظاہر انقطاع ہوتا ہے، اس سے بچنے کے لئے کنارہ پر بیٹھنا بہتر ہے۔

 

جلد ٩ صفحہ ٦١

تو ایسی انتہائی مجبوری کی حالت میں کرسی پر اشارہ کے ساتھ نماز پڑھنے پر کی گنجائش ہے اور ایسا شخص نماز کھڑی ہوتے وقت جوصفیں مکمل ہوتی ہیں، ان میں سے کسی صف کے ایک کنارے پر نماز پڑھے؛ لیکن جس صف پر نماز پڑھ رہا ہے، اسی صف پر کرسی رکھے، پیچھے والی صف پر نہ رکھے؛ اس لئے کہ پیچھے والی صف کا وہ حصہ اس صف پر نماز پڑھنے والے کے سجدہ کی جگہ ہے

 

کتاب النوازل جلد  ٥ صفحہ ٤٨١

مسئولہ صورت میں جماعت کھڑے ہونے کے وقت تک صف میں جتنے نمازی ہوں ان کے دائیں بائیں مذکورہ معذور شخص نیت باندھ لیاکرے، پھر بعد میں جو لوگ آئیں وہ اس کے ساتھ کھڑے ہوتے رہیں، اور اگر پہلے ہی سے پوری صف کے لوگ موجود ہیں، تو اس معذور کے لئے بہتر یہ ہے کہ وہ صف کے درمیان میں نماز نہ پڑھے؛ بلکہ کسی کنارے پر یا پچھلی صف میں نماز ادا کرے، اور چوںکہ وہ معذوری کی وجہ سے ایسا کررہا ہے؛ اس لئے انشاء اللہ وہ صف اول کے ثواب سے محروم نہ ہوگا